شاعر


قوم گويا جسم ہے ، افراد ہيں اعضائے قوم
منزل صنعت کے ره پيما ہيں دست و پائے قوم

محفل نظم حکومت ، چہرۀ زيبائے قوم
شاعر رنگيں نوا ہے ديدۀ بينائے قوم

مبتالئے درد کوئی عضو ہو روتی ہے آنکھ
کس قدر ہمدرد سارے جسم کی ہوتی ہے آنکھ