زاغ کہتا ہے نہایت بدنما ہیں تیرے پر 
شپرک کہتی ہے تجھ کو کور چشم و بے ہنر 

لیکن اے شہباز! یہ مرغان صحرا کے اچھوت 
ہیں فضائے نیلگوں کے پیچ و خم سے بے خبر 

ان کو کیا معلوم اس طائر کے احوال و مقام 
روح ہے جس کی دم پرواز سر تا پا نظر!