فطرت مری مانند نسیم سحری ہے 
 رفتار ہے میری کبھی آہستہ ، کبھی تیز 

پہناتا ہوں اطلس کی قبا لالہ و گل کو 
کرتا ہوں سر خار کو سوزن کی طرح تیز