قبر


مرقد کا شبستاں بھی اسے راس نہ آیا 
آرام قلندر کو تہ خاک نہیں ہے 

خاموشی افلاک تو ہے قبر میں لیکن 
بے قیدی و پہنائی افلاک نہیں ہے